حضرت قاری عبد السلام مضطر مد ظلہ ہنسوری فیض آبادی
بریلوی جماعت کی طرف سے دیوبندی مکتب فکر کے لوگوں کو ابتدا سے ہی لفظ وہابی سے موسوم کیاگیا اور شیخ محمد بن عبد الوہاب اور ان کے متبعین کی متشددانہ کاررائیوں کی وجہ سے اس لفظ کو بطور گالی اور گستاخ کے رواج دیا گیا۔ شاعر موصوف نے اہل باطل کی اسی تعبیر کو ایک بہترین مفہوم دیتے ہوئے اس لفظ کو اللہ کی طرف موڑ کر یہ نظم لکھی ہے جو علماء و صلحاء نے بے حد پسند کی۔ یہ نظم مستقلاً بھی اور دیگر کتابوں کے ساتھ بار بار شائع ہوئی ۔
حضرت قاری عبد السلام مضطر مد ظلہ ہنسوری، ہنسور ضلع امبیڈکر نگر سابق فیض آباد یوپی انڈیا