تعارف کتاب: راہِ صفا

بنیادی طور پر تصوف عرفانِ الٰہی اور اصلاحِ ذات کا ایک تجرباتی وسیلہ ہے، جس کے تحت بندہ مختلف معمولات کے ذریعے باطنی کمالات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے اور اس طریق سے ارتقاء کی وہ منزلیں طے کر سکتا ہے، جو عام حالات میں عموماً دشوار گذار تصور کی جاتی ہیں۔

البتہ تصوف کا اسلامی تصور اس سے بھی اجلا اور شفاف ہے، جس کی بنیاد حدیثِ جبریل پر قائم ہے، اور جس کا منصوص سفر تخلق باخلاق اللہ کے عظیم وصف پر منتہی ہو جاتا ہے، اسلام کے اندر تصوف کا اس سے مختلف کوئی دوسرا مفہوم نہیں ہے۔

علماءِ دیوبند نے شروع سے ہی اس ذریعۂ معرفت سے اعتنا کیا، بلکہ تغیر پذیر دنیا میں اس کی تجدید کاری اور مستحکم آبیاری کی، زمانے کی کدورتوں سے اس کو الگ کر کے قرون اولیٰ کے سادہ و مشروع ’’احسان‘‘ سے اس کی کڑیاں ملا دیں، جو بدعتی تصوف سے مختلف ہونے کے ساتھ قرآن و سنت کی روشنی میں نجات کا واحد راستہ تھا۔

اسی احسان و سلوک کے تعارف، طریق، فوائد و محاسن اور متعلقات پر مشتمل ایک منفرد کتاب ’’راہ صفا‘‘ ہے، جو صحیح معنوں میں قرآنی احسان کا خلاصہ، حدیثی تصوف کا مظہر اور شرعی اخلاق و کردار کا رہنما صحیفہ ہے۔

یہ کتاب حضرت اقدس مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی دامت برکاتہم (مہتمم و شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند) کے مطبوعہ مواعظِ تصوف و اخلاق کا نیا پیکر ہے، جو متعلقہ مواد کے ساتھ مخصوص ہے، کتاب کے سرورق پر گرچہ افادات کا عنوان درج ہے؛ لیکن اپنے انداز و اسلوب کے لحاظ یہ حضرت کی تصنیف معلوم ہوتی ہے، تقریباً 12 احسانی موضوعات پر مشتمل ابواب کے ذریعے کتاب کو مرتب، منظم اور مربوط رکھنے کی عمدہ سعی کی گئی ہے۔

ضخامت کے لحاظ سے یہ کتاب دو جلدوں کی شکل میں 983 صفحات پر پھیلی ہے، حضرت کے اشاعتی ادارے’’ دار المعارف النعمانیہ ‘‘کی دیگر مطبوعات کی طرح اس کتاب کا بھی سر ورق دیدہ زیب، کاغذ عمدہ اور کتابت دلکش اور رنگین ہے، اور اس طرح یہ کتاب ظاہری و باطنی خوبیوں کا بہترین سنگم ہے۔

نوٹ: کتاب حاصل کرنے کے لیے مکتبہ نعیمیہ، دیوبند سے رابطہ کریں۔

ابن مالک ایوبی

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے