!!یہ ہیں علامہ قمر الدین

(ناصرالدین مظاہری)

بلند پیشانی ، ستواں ناک ، گندمی چہرہ، لمبا قد، تنی بھویں، شیریں زبان، نرم گفتار ، غمگسار ، پیشانی پر سوچ کی لکیریں ، متانت و سنجیدگی کے پیکر ، اساتذہ کے ممدوح ، سلف کے مداح ، اوراد و معمولات کے پابند ، درس و تدریس کے لئے ہمہ وقت آمادہ و کمربستہ ، مواعظ و تقریر کے لمبے لمبے سفروں سے گریزاں ، غیر ضروری بحثوں سے نالاں ، پوری زندگی دیوبند میں گزری، کسی مسافر کے مانند آئے ، سستائے اور اگلی منزل کے لئے روانہ ہوگئے ، لا ضرر کی مثال لا ضرار کے ممثل، علالت اور نقاہت کے باوجود درس گاہ پہنچتے ہی جوان ، کمر سے نیچے والے حصہ سے تقریبا معذور لیکن ذہن ، دماغ ، چہرے کی رونق ، آنکھوں کی تیزی سب کچھ من و عن ، نہ آل و اولاد نہ دنیا داری کے لئے بھاگ دوڑ ، شیخ الاسلام حضرت مدنی کے شاگرد رشید ، حضرت علامہ بلیاوی کے منظور نظر ، کہنہ مشق محدث ، مفسر ، مدرس ،مربی ، مصلح ، اصلاح ذات کے لئے بے کل اور اصلاح طلبہ کے لئے مضطرب ، 1936 میں دنیا میں آئے اور 2024 کے جاتے جاتے خود ہی روانہ ، غر کریم کی مثال ، نہ مال و منال نہ جاہ و جلال ، نہ بیان بازیاں ، نہ تبرا بازیاں، نہ جمعیۃ و جماعت کی حد بندیاں، دارالعلوم دیوبند ان کا گھر اور صحن ، اسی میں مست و مگن ، اسی کی چار دیواری آپ کے قلب نازک کے لئے باعث سکون اور اسی کی آب و ہوا میں حیات و زیست گزارنے کے ارمان ، بڑے بڑوں کے تلمیذ اور بڑے بڑے تلامذہ۔ یہی ان کی متاع زیست اور یہی ان کی کمائی، اولاد صالح سے محروم رہے تو کیا ہوا لاکھوں طلبہ و علماء دعائے مغفرت اور ایصال ثواب کے لئے محو تلاوت قرآن ، نہ حسان و سحبان سی شاعری اور تقریر لیکن مسند تدریس پر کشمیری و بلیاوی کا عکس جمیل و جمال۔ کاخ نشینی کے خواب نہیں دیکھے ہمیشہ خاک نشین ، بوریہ نشین۔ یہ ہیں دارالعلوم دیوبند کے محدث علامہ قمر الدین ۔ فرحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ

تاریخ وفات: 22/دسمبر۔ 19/جمادی الاخری

سن وفات : 2024 مطابق 1446

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے