ترتیب و تبویب: جناب مفتی محمد حبان بیگ قاسمی ، معاون مرتب فتاویٰ دارالعلوم دیوبند
ملاحظہ : حضرت مفتی محمد امین پالنپوری صاحب مدظلہ العالی
حسب ہدایت : حضرت مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب مدظلہ العالی مہتمم دارالعلوم دیوبند
اشاعت :1445ھ=2023م ۔ صفحات : 560
ناشر : مکتبہ دارالعلوم دیوبند
تعارف نگار : ڈاکٹر مفتی اشتیاق احمد قاسمی مدرس دارالعلوم دیوبند
میرے سامنے دارالعلوم دیوبند کے دارالافتاء سے جاری ہونے والے فتاوی میں سے منتخب فتاوی کی ایک جلد ہے، جس میں 1438 ہجری مطابق 2016 عیسوی میں لکھے ہوئے فتاوے کا انتخاب شائع کیا گیا ہے ، یہ فتاوی دارالعلوم دیوبند کے مفتیان کرام کے قلم سے صادر ہوئے ہیں ، یعنی حضرت استاذ محترم مفتی حبیب الرحمن خیرابادی ، حضرت مفتی محمود حسن بلند شہری ، مفتی زین الاسلام قاسمی ، مفتی وقار علی نالندوی ، مفتی فخر الاسلام کشی نگری ، مفتی محمد نعمان سیتا پوری ، مفتی اسد اللہ آسامی اور مفتی محمد مصعب علی گڑھی کے لکھے ہوئے فتاوے ہیں۔
دار العلوم دیوبند کے قابل قدر مہتمم حضرت مفتی ابوالقاسم نعمانی دامت برکاتہم اور اربابِ حل و عقد کا یہ حسین ترین اقدام ہے اور یہ کام بڑا ہی قابل قدر ہے ۔ کہ انہوں نے یہ قیمتی تحفہ قارئین کے سامنے پیش کرنے کا پروگرام بنایا ۔ معلوم ہوا ہے کہ ہر سال کے فتاوی کا انتخاب شائع ہوگا یہ 1438ھ کا ہے ،اب اگے 1439 ھ
1440ھ اسی طرح آگے سلسلہ چلتا رہے گا۔ یہ سلسلہ اہلِ ذوق کے لیے کافی مفید ہوگا، جیسا کہ اس سے پہلے بھی "چند اہم عصری مسائل” کے نام سے دو جلدیں شائع ہو کر قارئین سے داد تحسین حاصل کر چکی ہیں ، مگر وہ صرف ایک مفتی صاحب کے لکھے ہوئے فتاوے تھے ، موجودہ مجموعے میں سارے مفتیان کرام کے فتاوے ہیں ، اس کے مرتب جناب مفتی محمد حبان بیگ قاسمی زید فضلہ ہیں ، ان کی تربیت میں خاص طور سے حضرت استاد محترم مفتی سعید احمد پالن پوری رحمۃ اللہ علیہ نے دلچسپی لی تھی ، جس کی برکت سے ان کو تصنیف و تالیف اور تحقیق و تعلیق کا خاص ذوق حاصل ہوا ،رد المحتار کے ابتدائی حصے پر بھی مفتی محمد حبان نے تحقیق و تعلیق کا کام کیا ہے ۔ پیش نظر منتخب فتاوی میں انہوں نے بڑی دلچسپی سے ترتیب و تہذیب ، عنوان سازی اور ابواب بندی کا کام انجام دیا ہے ، ترتیب دینے کے بعد سارے مفتیان کرام کو ان کے فتاوی نظر ثانی کے لیے پیش کیے ، سب نے خود سے اپنے اپنے فتاوے پر نظر ثانی کی اور حسبِ موقع حذف و اضافہ بھی کیا اور حوالہ جات بھی بڑھائے ، بہت سی جگہوں میں مرتب نے بھی حوالے بڑھائے ہیں ، اور احتیاط کی بات یہ ہے کہ اصل فتاوی میں مرتب نے نہ تو گھٹایا ہے اور نہ بڑھایا ہے ، جیسا کہ اس کی صراحت "پیش لفظ "میں موجود ہے ، پھر سارے فتاوی پر اصل رجسٹر میں لکھا ہوا نمبر ڈالنے کا کام بھی کیا ، ڈاک بہی نمبر بھی ڈال دیا ، تاکہ بعد میں رجوع کرنے والا اگر چاہے تو اصل رجسٹر کو بھی دیکھ سکے۔
جب ترتیب ، تحقیق ، مراجعت اور حوالہ جات کی تخریج مکمل ہو گئی تو نائب شیخ الحدیث و مرتب فتاویٰ حضرت مفتی محمد امین صاحب پالن پوری زید مجدہ نے شروع سے اخیر تک نہایت گہری نظر سے دیکھا اور مفید اصلاحات فرما کر کتاب کے اعتماد میں چار چاند لگا دیے ، خود حضرت مفتی صاحب تقریظ میں لکھتے ہیں : ” احقر نے پورے مجموعے کو از اول تا آخر دیکھا ، میری دانست میں تمام جوابات صحیح ہیں اور حوالوں سے مزین ہیں "۔
حضرت مفتی صاحب کی یہ تصدیق نہایت قیمتی ہے ، اس سے منتخب فتاوی کہ اعتماد میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، اب یہ فتاوی ایسے ہیں جن کی صحت میں کوئی کلام نہیں ۔
خود مرتب محترم صاحبِ ذوق ہیں ، یہ مجموعۂ فتاوی ان کی محنتوں کا شاہدِ عدل ہے ۔
منتخب فتاوی کے اس مجموعے میں قران و سنت ، سیرت و تفسیر اور تقلید و عقیدہ ، شرک وبدعت ، اسلام کے خلاف اعتراضات ، طہارت ، نماز ، جنازہ ، روزہ ، اعتکاف ، زکوۃ ،صدقہ ،خرید و فروخت ، کرایہ داری ، شراکت داری ، ملازمت اور کمپنیوں سے متعلق مسائل پیش کیے گئے ہیں ۔
جدید مسائل کی تعداد بھی اس مجموعے میں کافی ہے ، مثال کے طور پر آن لائن گیمز ، آن لائن شیئرز ، آن لائن یا آف لائن ٹور پیکج فروخت کرنا ،انٹر ڈے ٹریڈنگ ، فاریکس ٹریڈنگ ، کوم ڈیٹی ٹریڈنگ ، سیمنٹ کے بزنس میں ایڈوانس پیمنٹ ،فلیٹ تیار ہونے سے پہلے ہی اس کو خریدنا بیچنا ، یوٹیوب پر ویڈیو اپلوڈ کر کے اجرت لینا ، مساجد میں ویڈیو گرافی کرنا تاکہ اسے یوٹیوب پر اپلوڈ کیا جا سکے، منی ٹرانسفر کرنے کا پیشہ اختیار کرنا ، موبائل سے منی ٹرانسفر کی اجرت لینا ، ریچارج کی رقم سے زیادہ ملنے والے ٹاک ٹائم کا شرعی حکم ، ایپلیکیشن تیار کرنے والی کمپنی میں ملازمت کرنا ،آن لائن کپڑے کی خرید و فروخت میں خیار رویت کا حکم ، کیش بیک، سبسڈی کا شرعی حکم ، میڈیکل سائنس اور مختلف دواؤں سے متعلق نئے احکام ، گائے کا پیشاب ملا ہوا تیل استعمال کرنا ، کیاریکٹ سے مچھروں کو مارنا ،فلائی کلر کٹ کا استعمال کرنا موبائل کالز ریکارڈ کرنا، واٹس ایپ ،فیس بک کے مختلف احکامات ، ان کے علاوہ بہت سے احکام و مسائل ایسے ہیں ، جن کی ضرورت عام طور سے پیش آتی رہتی ہے اور ان کا حکم قدیم کتابوں میں نہیں ملتا ۔
اس طرح کے فتاوی کو دارالعلوم دیوبند نے شائع کر کے قوم و ملت کی بہت بڑی خدمت کی ہے ، اللہ تعالی ان سارے حضرات کو خوب خوب ثواب عطا فرمائیں جو ان فتاوے کے لانے میں ذریعہ بنے ، خصوصاً مفتیانِ کرام کو بہت بہت مبارک باد پیش ہے جنہوں نے بڑی عرق ریزی سے قابلِ اعتماد فقہی ذخیروں سے کے حوالوں اور اصول شریعت سے امت کی رہنمائی کی ، نئے مسائل کا حل امت کو پیش کیا ، کتابوں کو کھنگالا ، ان کی عرق ریزی کا بدلہ اللہ تعالی ہی عطا فرما سکتے ہیں ۔
راقم حروف کے پیش نظر منتخب فتاوی کا مجموعہ کتابت ، طباعت ، کاغذ ، اور ٹائٹل کے لحاظ سے بھی دیدہ زیب اور پرکشش ہے ۔ اللہ تعالی قبولیت سے نوازیں !