کتاب The Art of Laziness (سستی کا ہنر) کا حاصل مطالعہ قسط: 4

اپنی محنت کا رخ درست کریں(Work on the right things)

از: اظہارالحق قاسمی بستوی
پرلس اکیڈمی اورنگ آباد

آپ کو خود سے سوال کرنا چاہیے کہ کیا آپ کی محنت کا رخ درست ہے؟ محنت و کوشش ہمیشہ درست رخ اور درست چیزوں پر ہونا چاہیے۔ غیر ضروری کام کرنے کا کوئی تُک نہیں بنتا۔ اگر کوئی اپنے کام کو پسند نہیں کرتا تو وہ سستی کے ساتھ اپنی زندگی گزار دے گا۔ آپ کا اپنے کام کو پسند نہ کرنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ کو اپنا کام تبدیل کردینا چاہیے۔ کچھ معنی خیز کرنا شروع کریں۔ بے معنی کام میں آپ کبھی حوصلہ مند نہیں ہو سکتے۔ اگر آپ کا کام بدمزہ ہونے کے ساتھ ایک ہی ڈھب کا ہے تو اس میں معنی خیزی اور خوشی کا ملنا بہت مشکل ہے۔
ہمیشہ ذہن میں رکھیں کہ آپ کے لیے کوئی کام آپ کی زندگی سے زیادہ اہم نہیں ہے؛ اس لیے آپ کو اپنی پسند کا کام کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں آنے والی مشکلات کو بھی بخوشی جھیل جانا چاہیے۔ ایک شخص خاکہ ساز اور پینٹگ کا ماہر بننا چاہتا ہے مگر دوسروں کی رائے مان کر وہ اکاؤنٹنٹ بن جاتا ہے تو ظاہر ہے کہ اسے زندگی بھر اپنے شوق کی چیز نہ کرپانے کا ملال رہے گا۔ (اس طرح اگر کوئی باصلاحیت عالم دین درسیات سے دلچسپی رکھتا ہے مگر لوگوں کے کہنے یا حالات کے تقاضوں کے پیش نظر وہ کوئی دوسرا کام کرنے لگے تو اس کو نہ پڑھا پانے کی کڑھن تا عمر ستائے گی۔)

آپ کا کام آپ کے لیے خوشی بخش ہونا چاہیے۔ آپ اپنی زندگی کا بہت لمبا وقت کام کرتے ہوئے گزار دیں گے لہذا اگر آپ وہ کام نہیں کریں گے جو آپ پسند کرتے ہیں تو کوئی دوسرا شخص آپ کے لیے وہ کام طے کردے گا جو شاید آپ پسند نہ کریں۔ پھر دوسروں کی طرف سے طے کردہ کام آپ کو بوجھ محسوس ہوگا۔ مگر آپ اگر اپنی پسند کا کام کریں گے تو آپ مسرور رہیں گے اور آپ کا کام آپ کی خوشی کا ضامن ہو گا۔ آپ اگر اپنے کام کو پسند نہیں کرتے تو آپ کبھی خوش نہیں رہ سکتے اور کبھی کام کے لیے پرجوش نہیں ہوسکتے۔ اگر آپ اپنے کام کو پسند کریں گے تو آپ سستی کا مظاہرہ نہیں کریں گے یہاں تک کہ آپ سستی کا تصور بھی فراموش کردیں گے۔

آپ کے لیے ایک نصیحت ہے اور وہ یہ ہے کہ اگر آپ اپنے کام کو پسند نہیں کرتے تو جتنی جلدی ہو سکے اس کام کو چھوڑ کر ایک ایسے کام تلاش کریں جو آپ کا پسندیدہ ہو۔ کاموں کی اداس دنیا میں آپ خوش نہیں رہ سکتے اس لیے اپنے ضمیر کی آواز سنیں۔

مشکلات سے فرار اختیار نہ کریں
اپنی مرضی کا کام کرنے کا یہ مطلب بالکل نہیں ہے کہ آپ اپنے کام کے مشکل حصے سے پلو جھاڑ لیں۔ اس کا یہ مطلب بھی نہیں ہے کہ آپ اپنے کام کو اپنا صد فیصد نہ دیں۔ اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ آپ سست ہو جائیں اور محنت نہ کریں۔ یاد رکھیں کہ کوئی بھی کامیابی بلا مشکلات برداشت کیے ہوئے حاصل نہیں ہو سکتی اس لیے اپنے پسندیدہ کام میں مزید جوکھم اٹھانے کے لیے تیار رہیں۔
واقعہ یہ ہے کہ جب ہم نیا کام شروع کرتے ہیں تو بہت پر جوش ہوتے ہیں۔ پھر جوں جوں وقت گزرتا جاتا ہے اور مشکلات پیش آنا شروع ہوتی ہیں تو ہم اپنا کام پسند کرنا بند کر دیتے ہیں گو کہ ہمیں اس سے محبت ہوتی ہے۔
یہ بات یاد رہے کہ اپنے شوق کے پیچھے لگنا اور اپنا پسندیدہ کام کرنا اس بات کی ضمانت نہیں دیتا کہ آپ کامیاب ہی ہوں گے اور خوش ہی رہیں گے؛ اس لیے ایک کام اور کریں اور وہ یہ ہے کہ اپنے شوق کے کاموں میں سے ایک کو دوسرے پر اور اہم کو غیر اہم پر ترجیح دینا سیکھیں۔آپ اپنی پسند کے سارے کام نہیں کر سکتے۔
کیوں کہ آپ کے پاس محدود طاقت ہے لہذا آپ کو اسے ممکنہ بہترین طریقے سے استعمال کرنا چاہیے۔ ظاہر ہے کہ آپ اپنے کو بلا وجہ نہیں تھکانا چاہیں گے کیوں کہ بہت ممکن ہے کہ اگر آپ کوئی نتیجہ نہ دیکھیں تو ہمت ہار جائیں یا مکمل تھک ہار جائیں۔ اس لیے آپ کو اپنی طاقت و صلاحیت کسی پسندیدہ اور منتخب کام پر لگانا چاہیے۔

کسی چیز کے پیچھے نہ بھاگیں۔ کوشش کریں کہ آپ اپنے کو اتنا بہتر بنائیں کہ ہر چیز آپ کی طرف کھنچے۔ آپ اپنے اوپر فوکس کریں۔ پھر ساری چیزیں ٹھیک ہو جائیں گی۔

آپ عظیم ہیں
یہ تصور چھوڑ دیں کہ آپ اتنے بہتر نہیں ہیں کہ کچھ کرسکیں۔ آپ کر سکتے ہیں۔ اپنے تصور و دماغ کو منفی خوراک دے کر آپ خود اپنے سب سے بڑے دشمن نہ بنیں۔ پر اعتماد رہیں کہ آپ کر سکتے ہیں۔ لوگوں کے سست رہ جانے کا سب سے بڑا سبب یہ ہے کہ لوگ سوچتے رہ جاتے ہیں کہ وہ کچھ کرنے کے اہل نہیں ہیں۔ آپ عظیم ہیں۔ کرنا شروع کریں۔ بالآخر سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔(ان شاءاللہ)

جاری

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے