آج کل کے motivational speakers سے دور رہیں.

آج کل motivational speakers کی باڑھ آئی ہوئی ہے. Motivation یقیناً اچھی چیز ہے مگر ایک حد تک. اگر یہ motivation پاگل بنانے لگے تو سمجھ لیجئے کہ یہ خطرناک ہے. آج کل Stress اور ذہنی تناؤ کی وجوہات میں ایک بڑی وجہ over expectation
اور اپنی اوقات اور حیثیت سے بہت زیادہ کی طلب ہے. نوجوانوں میں آج کل stress بہت بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے طرح طرح کی بیماریوں میں وہ مبتلا ہورہے ہیں. 20 ہزار روپئے ماہانہ کمانے والا شخص آج اس چکر میں رہتا ہے کہ اس کے پاس کسی طرح کار ہوجائے اور وہ اسی فکر میں پریشان رہتا ہے اور stress کا شکار رہتا ہے. اپنی چادر سے زیادہ پاؤں پھیلانے کی کوشش stress کو جنم دیتی ہے. Motivational speakers شیخ چلی کے خواب دکھاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ big dreams دیکھا کرو اور ان کو achieve کرو. اور پھر یہ big dreams وہ بھی دیکھنے لگتے ہیں جن کی استطاعت اس سے بہت زیادہ دور ہوتی ہے. ایسا کرنے سے چند لوگ اپنے مقصود تک پہنچ بھی جاتے ہیں مگر وہ آٹے میں نمک کے برابر اور باقی سب کی زندگی stress سے اور گھٹ گھٹ کر تباہ ہوتی رہتی ہے. لہذا motivation میں بھی اعتدال رہنا چاہیے، غلو اور افراط سے بچنا چاہیے. مگر افسوس کہ آج کل کے motivational speakers عموماً حد سے تجاوز والے اور stress کو create کرنے والے ہیں. اسلام نے قناعت کی تعلیم دی ہے. یہ بہت بڑی دولت ہے اور یہ اسٹریس شکن اور چین وسکون کی زندگی کی ضامن ہے. لہذا کسی کے motivation کو ہمیں بہت غوروفکر کے ساتھ ہی لینا چاہیے. سر پٹ اس کے پیچھے بھاگنا مہلک ہے.

محمد عبید اللہ قاسمی، دہلی
مورخہ 17 رمضان المبارک مطابق 28 مارچ 2024

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے