تعارف کتاب: ”مواعظ ختم نبوت“

بقلم: ابن مالک ایوبی
صاحبِ کتاب: حضرت اقدس مفتی ابو القاسم نعمانی صاحب (مہتمم و شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند)
صفحات: 208
ناشر: مکتبہ فیضِ محمود، دیوبند و بنارس
+91 97208 19131

ختم نبوت اسلام کا بنیادی اور اہم ترین عقیدہ ہے، جو نا صرف اسلام کو دیگر مذاہب و ادیان سے ممتاز کرتا ہے؛ بلکہ اسلام کو ایک کامل دین بنا کر پیش کرتا ہے۔
اس عقیدے کی عظمت کا نتیجہ تھا کہ ابتداءِ اسلام سے ہی اس پر حملوں کا آغاز ہو گیا تھا، اور بعد کے ادوار میں بھی یہ حملے مختلف صورتوں میں جاری رہے۔

دوسری جانب اللہ تعالیٰ نے اس عقیدے کی حفاظت کے لیے شروع ہی سے ان اصحابِ عزیمت کا انتخاب فرمایا، جو "ا ینقص الدین و أنا حیی” کے جذبۂ فدائیت سے سرشار تھے، چناں چہ سب سے پہلے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اس عقیدے کی حفاظت کے لیے آگے آئے اور کذاب مدعئ نبوت کو تہ تیغ کر کے دم لیا۔

آج چودہ صدیوں بعد بھی حریمِ ختم نبوت کو بدستورِ سابق حملوں کا سامنا ہے اور دورِ حاضر کے علماء اس کی پاسبانی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، جن میں علماءِ دیوبند خاص طور پر ایک قابلِ ذکر شناخت رکھتے ہیں، اس سلسلے میں علماءِ دیوبند الحمدللہ اسی جذبۂ صدیقی کی حامل ہیں، جو ہر غیرت مند مسلمان کا سرمایۂ فخر ہونا چاہیے۔

زیر نظر کتاب "مواعظ ختم نبوت” اکابرین دیوبند کے علمی و عملی وارث حضرت اقدس مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی صاحب مہتمم و شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند کی ان تقاریر کا مجموعہ ہے، جو تحفظ ختم نبوت کے موضوع پر ملک و بیرون ملک میں حضرت والا دام ظلہ کی پیش کردہ مدافعانہ و ناصحانہ معروضات کا نتیجہ ہیں۔

یہ کتاب جس طرح عظیم شخصیت کے فرمودات کا مجموعہ ہے، اسی طرح ختم نبوت جیسے اہم ترین عقیدے اور اس کے متعلقات پر مشتمل ہے، اور اس میں صرف وہی بیانات ہیں، جو حضرت نے تحفظِ ختم نبوت کے عنوان سے کیے ہیں۔

بیانات کیا ہیں.. دردِ دل ہے، سوز دروں ہے، ایک ایسی کڑھن ہے، جسے قاری کتاب کے مواد کے ذریعے بخوبی محسوس کر سکتا ہے، پڑھتے ہوئے لگتا ہے کہ صاحبِ افادات اپنے دل کا درد قاری کے سینے میں انڈیل دینا چاہتے ہیں، مطالعے کے وقت بیانات کی اثر انگیزی کا اگر یہ عالم ہے تو بالمشافہہ سماعت کے وقت کیا کیفیت رہی ہوگی..

ان بیانات کو کتابی شکل دینے میں مفتی سید حسن ذیشان قادری قاسمی (ناظم تعلیمات و دارالافتاء مدرسہ عربیہ دعوۃ القرآن، مانوی) کا اہم ترین کردار رہا ہے، جنہوں نے موضوع سے متعلق تمام بیانات کو جمع کیا اور ضروری مقامات پر حواشی تحریر فرماۓ، جس سے کتاب کی اہمیت دو چند ہوگئی۔ اللہ تعالیٰ مرتب صاحب کو اجر جزیل سے نوازے۔ آمین

کل تیرہ بیانات اس کتاب کا حصہ ہیں، جن میں ہانگ کانگ اور بنگلہ دیش میں کیے گئے بیانات بھی ہیں اور ملک کے اندر مختلف صوبوں اور شہروں میں کی گئی تقاریر بھی …

کچھ تقاریر ابتدا سے انتہا تک صرف اسی موضوع پر چلتی ہیں اور کچھ میں دیگر مضامین بھی شامل ہیں، جیسے ہانگ کانگ میں کی گئی تقریر مضامین کا ایک کہکشاں ہے، جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقصدِ بعثت سے گفتگو شروع ہوتی ہے اور مجدد و عمل تجدید، علماء کی خدمات برائے تحفظ ختم نبوت اور مقام صحابہ سے ہوتے ہوئے ختم نبوت کے عقیدے و نظریے پر گفتگو کا حسنِ اختتام ہے۔

علاوہ ازیں کتاب میں چند مضامین خصوصی حیثیت کے حامل ہیں:
1- ختم نبوت کے تحفظ کے لیے اجتماعی طور پر مشن اور تحریک کی صورت میں کام کی ضرورت پر توجہ دلائی گئی ہے اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت دارالعلوم دیوبند کی جانب سے متعین کردہ خطوط اور طریقہ کار کا تذکرہ ہے۔

2- ختم نبوت کے لیے علماء دیوبند کی خدمات بے شمار ہیں، لیکن کچھ اہم اور تاریخی خدمات، خصوصاً جو باقاعدہ دارالعلوم کی جانب سے انجام دی گئیں، ان کا خصوصی تذکرہ ہے۔

3- فتنوں کے حوالے سے صحابہ کرام کا کیا رویہ تھا، اس کی روشنی میں دور حاضر کے علماء کے لیے خصوصی ہدایات ہیں۔

4- فتنۂ گوہر شاہی پر اب تک کوئی تحریری مواد دستیاب نہیں تھا، اس کتاب میں مذکورہ فتنے پر مستقل ایک بیان ہے، جو اس خاموش، لیکن خطرناک فتنے کو پہچاننے میں معاون ہے۔

اس کے علاوہ کتاب انتہائی مفید اور موضوع کے حوالے سے نہایت چشم کشا اور راہنما ہے، ضخامت میں مختصر اور سبک سار ہونے کی وجہ سے کم وقت میں پڑھی جا سکتی ہے۔

کتاب مکتبہ فیض محمود سے چھپی ہے، اس لیے اس مکتبے کی دیگر مطبوعات کی طرح اس کا بھی طباعتی معیار بلند ہے، کاغذ بہترین، کتابت رنگین اور سر ورق جاذب نظر ہے۔

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے