مولانا اختر امام عادل قاسمی: مختصر تعارف

نام : اختر امام عادل قاسمی

ولادت: 10 محرم الحرام 1388ھ مطابق 9 اپریل 1968ء

والد ماجد: حضرت مولانا سید شاہ محفوظ الرحمن صاحب قادری نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ

جد امجد: قطب الہند حضرت اقدس الحاج سید حکیم احمد حسن منوروی خلیفہ ارشد قطب الاقطاب حضرت مولانا بشارت کریم گڑھولوی

جد اکبر ( پڑدادا): حضرت مولانا سید عبد الشکور آه مظفر پوری تلمیذ رشید حضرت اقدس مولانا احد حسن کانپوری و حضرت شیخ الہند مولانامحمود حسن دیوبندی

تعلیم:

والد محترم

نانا جان حضرت حاجی جمیل احمد صلحاوی

مدرسہ مدینۃ العلوم چیروٹنہ، ضلع سمستی پور

مدرسہ بشارت العلوم کھرایاں ضلع دربھنگہ

مدرسہ وصية العلوم الہ آباد

مدرسه دینیہ غازی پور

دار العلوم دیوبند میں داخلہ: 1985ء

دورۂ حدیث شریف: دارالعلوم دیوبند 1987ء

افتاء: دار العلوم دیوبند 1988ء

ایم اے (اردو) میسور یونیورسیٹی، کرناٹک (1996ء)

تدریس:

دار العلوم دیوبند ( بحیثیت معین المدرس) – 1979ء تا 1990ء

مدرسہ سراج العلوم سیوان، بہار ( بحیثیت مدرس و مفتی ) – 1990ء تا 1991ء

دار العلوم حیدر آباد ( بحیثیت مدرس و مفتی ) – 1991ء تا 1997ء۔

دار العلوم سبیل السلام حیدر آباد ( بحیثیت مدرس و رئیس کلیۃ الشریعۃ – 1998ء تا 2003ء

جامعہ ربانی منوروا شریف 2003ء تا حال (اس ادارے کے بانی و مہتمم بھی وہی ہیں۔)

موجودہ مصروفیت: اہتمام، تدریس، افتاء وتصنیف و تالیف: جامعہ ربانی منوروا شریف، ضلع سمستی پور بہار

تصنیفات و تالیفات:

(1) حقوق انسانی کا اسلامی منشور (2) غیر مسلم ملکوں میں مسلمانوں کے مسائل، (3) حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی اپنے فقہی نظریات وخدمات کے آئینے میں، (4) موجودہ عہد زوال میں مسلمانوں کے لیے اسلامی ہدایات ان چاروں کتابوں کے انگریزی تراجم ہو چکے ہیں، (5) منصب صحابہ، (6) قوانین عالم میں اسلامی قانون کا امتیاز – دوجلدیں (اپنے موضوع پر اردو زبان میں پہلی مکمل کتاب، تقریباً بارہ سو(۱۲۰۰) صفحات میں، اس کتاب کا انگریزی ترجمہ شائع ہو چکا ہے، اور عربی ترجمہ بھی تقریباً مکمل ہو گیا ہے، (7) سہ ماہی دعوت حق کا خصوصی شمارہ دعوت و تبلیغ نمبر، (8) سہ ماہی دعوت حق کا خصوصی شمارہ تعلیم نسواں نمبر، (9) سہ ماہی دعوت حق کا خصوصی شمارہ دینی مدارس نمبر، (10) سہ ماہی دعوت حق کا خصوصی شمارہ ”خانقاہ نمبر“، (11) مقام محمود (امتیازات سیرت طیبہ) (صفحات تقریباً 452)، (12) تذکرہ حضرت مولانا شاہ احمد حسن منوروی (غیر مطبوعہ)، (13) اسلام اور بین الاقوامی قانون (غیر مطبوعہ) (14) اقوام کی تہذیب پر مزاج نبوت کے اثرات (غیر مطبوعہ)، (15) فقیہ عصر، میر کارواں۔ تذکرہ حضرت مفتی محمد ظفیر الدین مفتاحی (صفحات: 348)، (16) اسلامک لاء — اسلامی قانون کا امتیاز کا انگریزی ترجمہ، (17) تذکرۂ حضرت آه مع کلیات سوانح حیات حضرت مولانا عبدالشکور آه مظفر پوری، (18) تذکرہ حضرت مولانا ابو المحاسن محمد سجاد (تقریباً 700 صفحات پر مشتمل)، (19) حیات ابو المحاسن (800 صفحات سے متجاوز )، (20) ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم (تذکرہ حضرت مولانا اعجاز احمد اعظمی)، (21) بین مذہبی مذاکرات – احکام و مسائل، (22) مشترکہ خاندانی نظام، (23) ہندوستان میں تدریس حدیث واصول حدیث فنی اور تاریخی نقطہ نظر سے (24) ہندوستان میں تدریس فقہ واصول فقہ فنی و تاریخی نقطۂ نظر سے (تقریباً پچاس کتابیں)،  (25) نوازل الفقہ (نئے فقہی مسائل کا مستند اور جامع مجموعہ، جس کی اب تک چھ جلدیں منظر عام پر آ چکی ہیں اور 3,033 صفحات پر مشتمل ہے)

اس کے علاوہ فقہی، علمی، ادبی تاریخ، سوانحی اور تاثراتی مقالات و مضامین سیکڑوں کی تعداد میں۔

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے