تعارف کتاب: مثالی انگلش ریڈر

مصنف : *مفتی محمد سجاد حسین قاسمی*

استاد دارالعلوم وقف دیوبند ،

فاضل مرکز المعارف ،انڈیا ۔

ایم، اے (انگلش ،اردو ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد انڈیا ۔

ایم ۔اے (عربی ) جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی

تبصرہ نگار : *اعجاز الحق خلیل قاسمی*

انگلش زبان و ادب کی مقبولیت و محبوبیت ،اس کے تجارتی و ثقافتی ،اور جدید انکشافات و سائنسی تحقیقات کی زبان کی حیثیت اختیار کرنے کی بناء پر اس کے دائرے کی وسعت نے حیرت انگیز تبدیلی پیدا کردی ھے ،جس سے مدارس کے طلباء کی اس جانب توجہ و رجحانات کا سلسلہ بھی دراز تر ہوتا نظر آرہا ہے ،اور وہ دین اسلام کے سچے داعی و سپاہی بن کر ہر طرح کے ہتھیار و آلات سے لیس ہوکر ہر میدان عمل میں قدم رکھنے اور اس کو فتح کرنے کے لیے کوشاں و سرگرداں نظر آتے ہیں ،وہیں ان کے لیے ہر طرح کے وسائل کی فراہمی ،اسباب و آلات کی فراوانی ،کتاب و نصاب کی جلوہ سامانی ،اوقات و اموال کی قربانی کے لیے کچھ ایسے علمی و عملی میدان کے جیالے اور استقامت و پائیداری کے ہمالے سامنے آجاتے ہیں جو ان کے عزائم میں پختگی اور مقاصد میں بلندی عطا کرنے کا سامان بہم پہنچاتے ہیں ۔

انھیں شخصیات میں ایک شخصیت ،علم دوست ،ماہر طریق کار تجربہ کار معلم ،مفتی سجاد حسین Mufti Sajjad Qasmi صاحب استاد دارالعلوم وقف دیوبند نے اپنی صلاحیتوں اور علمی اور ادبی کمالات کا نچوڑ اور عکس جمیل اپنی کتاب "مثالی انگلش ریڈر ” کی شکل میں پیش کیا ہے ،عمدہ کتابت ،بہتر طباعت ،خوب صورت جلد ،خوشنما گردپوش جاذب نظر سرورق ،اور بھر پور مواد پر مشتمل ہے ۔

یہ کتاب جہاں اپنے اندر انگلش گرامر کے جملہ اصول و ضوابط اور ضروری قواعدو ابحاث پر مشتمل ہے وہیں اس میں ادبی انگلش کی راہ کا جملہ سامان موجود ھے ۔۔جس کو قدرے تفصیل کے ساتھ یوں کہہ سکتے ہیں ۔۔کہ آپ نے اس کتاب میں عربی نحو کے طرز کو سامنے رکھ کر طلباء مدارس کے لیے انگلش زبان و ادب سیکھنے کا ایک زریں باب کھول دیا جس سے ہر طالب علم بہ آسانی مستفید ہوسکتا ہے ۔

چنانچہ آپ نے مبادیات کو بیان کرتے ہوئے تدریجی طور پر طالب علم کو زبان سے آشنا کرانے کا ایک بہترین طریقہ اختیار کیا ہے ،آپ نے طالب علم کو اولا حروف تہجی ،حروف شناسی ،اور نقل حرفی کے مرحلے سے گزارا ،پھر آہستہ آہستہ اس کو اسماء اشارہ ،مبتدا و خبر ،ضمائر اضافی ،فاعلی و مفعولی ،حروف جارہ ،موصوف صفت ،مرکب اضافی وغیرہ جملہ چیزوں سے آشنا کراتے ہوئے ،سوال و جواب کے مختلف طریقوں کو مشقی انداز میں بیان کرتے ہوئے ہر فارمولے کی مکمل گردان ،عبارت خوانی کے لیے مفید اور سلیس دلچسپ انگریزی عبارتوں سے مزین کیا ہے اور ترجمہ نگاری اور انشاء پردازی کے لیے اردو کے معنی خیز شوق انگیز روز مرہ سے متعلق خوبصورت جملے ،اور سبق کے اختتام پر مکالموں کا سلسلہ ،دلکش تعبیرات اور دل نشیں جملے ،ہر سبق کے مشکل اور پیچیدہ کلمات کے لیے ذخیرۂ الفاظ و معانی کو کتاب کا حصہ بنایا ہے ،تمرینات و شوق آگیں اقتباسات بھی کتاب کی رونق میں اضافے کا سبب ہے ،نیز کتاب کے اخیر میں ایک مختصر اور مفید جامع لغت بھی اس کتاب میں ایک شاندار دلچسپ اضافہ ہے ،جس میں دنوں کے نام،اجزائے جسم ،پرندوں ،درندوں چرندوں ،رشتے داروں ،سبزیوں گھریلوں اشیاء کے نام ،لباس ،بازار وغیرہ سے متعلق انگریزی الفاظ و معانی مذکور ہیں ،جو مبتدی طالب علم کے لیے انگلش زبان و ادب میں ایک قیمتی سرمایہ ہے جسے وہ اپنی علمی تشنگی بجھانے میں کام میں لاسکتا ہے ۔

یہ کتاب قلیل وقت میں مبتدی کو کثیر نفع بخشنے والی کتاب ہوگی ،اور اس میں اس کی جملہ حاجات تقاضوں کی تکمیل اور راہ میں پیش آمدہ رکاوٹوں کے ازالے کا سامان موجود ہے ۔

یہ کتاب ان شاء اللہ قارئین کے حق میں نعمت غیر مترقبہ ثابت ہوگی اور ان کے حسن ظن کے معیار پر نہ صرف مکمل اترےگی؛ بل کہ اس سے سوا ثابت ہوگی !

آپ بھی اگر اس کتاب سے مستفید ہونا چاہتے ہیں تو ابھی خصوصی رعایت کے ساتھ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیے!

*کچھ مصنف کے بارے میں !*

نظام تعلیم اور نصاب تعلیم سے بڑھ کر جو جادو زود اثر ہوتا ہے اور سر چڑھ کر بولتا ہے وہ استاد کی ذات گرامی ہے،اس لیے کہ استاد فوری اور ضروری اثر انگیزی کے جملہ وسیلوں اور حیلوں سے لیس ہوتا ہے اور طالب علم کی تعمیر و ترقی اس کی شخصیت کو نکھارنے ،سنوارنے ،بنانے ،سجانے اور اپنی تجلی سے مجلی کرنے میں غیر معمولی طور پر اثر انداز ہوتا ہے ۔

ایسے ہی ایک استاد جو طالب علم کی صلاحیت کو پرکھنے ،اس کی مہارت کو تاڑلینے کے بعد اس کی خوابیدہ اور خفتہ صلاحیتوں کو جلا بخشنے کے ہنر سے واقف ،دلکی چال اور سست رفتار کو اسپ تازی اور اسپ تازی کو قوم تازی کی غیرت عطا کرنے کے فن سے باخبر ،نوخیز طالبان علوم نبوت کو صحیح سمت اور درست افکارو خیالات سے ہم آہنگ کرنے اور مادی و روحانی ہر دوطریقوں میں مکمل رسوخ حاصل کرنے کے پر ابھارنے اور آمادہ کرنےکے گر سے آگاہ ،عربی ،اردو اور انگریزی تینوں زبانوں کے میدان خطابت و کتابت کے قابل شہ سوار ،مردم گری ،رجال سازی اور جوہر شناسی کی صفت سے متصف ،انتہائی چابک دست ،دورس ،جفاکش ،حوصلہ مند،پھرتیلے جوشیلے ،tha voice of Darul uloom waqf کے مجلے کے بورڈ کے بہ حیثیت رکن فرائض انجام دینے والے ،مستند معتبر علماء کی جانب سے شائع ہونے والے مشہور و معروف مؤقر رسالے Eeastern Crescent میں علمی تحقیقی مقالات و مضامین کے ذریعے زینت بخشنے والے، اسی طرح ملک کے دیگر مجلات و جرائد میں بھی اپنی ادبی کاوشوں کے جوہر دکھانے والے، "الداعی”جیسے معیاری نامور مجلے میں مولانا نور عالم خلیل امینی رح کی نگرانی میں اپنے مضمون کو چسپاں کرنے والے ،وحدۃ الامۃ "سہ ماہی مجلہ اور دیگر مجلات کو اپنے اچھوتے اردو عربی اور انگلش مضامین سے زینت بخشنے والے ،میرے محبوب و مشفق مربی استادوں میں سے ایک نمایاں مربی و استاد ،کیرالہ ،گجرات ،مہاراشٹر جیسے علاقوں کو اپنے علوم و فنون ،زبان دانی اور تکلم کی روانی سے ورطہ حیرت ڈالنے والے ،اور ان علاقوں میں اپنی تدریسی خدمات انجام دینے کے بعد دار العلوم وقف دیوبند کے علمی ماحول میں اپنی جانفشانی ،زبان دانی ،فقہی دقیقہ رسی ،عملی میدان کی برق رفتاری کے حسیں جوہر اور علمی و عملی گوہر سے طالبان علوم نبوت کو سیراب کررہے ہیں ۔

یہ ہیں میرے استاد محترم مفتی سجاد حسین قاسمی ،،جو دار العلوم دیوبند سے درس نظامی سے فراغت (٢٠٠٧) کے ساتھ ساتھ تکمیل ادب( ٢٠٠٨) اور تکمیل افتاء (٢٠٠٩)سے فیض یابی میں نمایاں طور پر کامیاب رہے ،اور اس کے بعد عربی ادب اور انگلش ادب کو مزید جلا بخشنے کے لیے مرکز المعارف (٢٠٠٩/٢٠١٠)کا قصد کیا جہاں انگلش زبان و ادب میں مہارت تامہ حاصل کی نیز (٢٠١٤ )میں جامعہ ملیہ سے ایم اے عربی میں کیا ،اور(٢٠١٥) میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے ایم اے،انگلش اردو میں کیا ۔

اس کے بعد سے تادم تحریر اپنا علمی ثقافتی ،تدریسی تعلیمی سلسلہ آن لائن و آف لائن ہر دو طرز سے جاری رکھے ہوئے ہیں نیز ہند و بیرون ہند کی کئی کھیپ انگلش عربی زبان و ادب کے حوالے سے تیار کرچکے ہیں اور اب بھی استفادہ اور افادہ کا سلسلہ پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہے ۔

زندگی جینے کے اصول و آداب پر ایسے کاربند اور عمل پیرا اور کام کی لگن اور دھن ، محنت و یکسوئی اور کام کی ہنر مندی ایسی کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان پر کیرانوی رح و امینی رح کی چھاپ اور روشنی پڑی ہو اور اسی شائستگی ،جہد مسلسل ،عمل پیہم ،معاصرین میں یکتائیت و انفرادیت ،نکتہ آفرینی ،جملہ سنجی ،گفتار کی چاشنی ،کردار کی بلندی سے آپ کا خمیر اٹھایا گیا ہے جس سے ان دونوں مذکورہ عبقری شخصیات کا خمیر اٹھایا گیا تھا ،بافیض مدرس کا حسیں کردار ادا کرنے والا شفاف پانی سے لبریز ایسا ابر سفید جو بنجر زمین پر برس کر اسے زرخیز بنادے اور لہلہاتے گل و گلزار میں تبدیل کردے ۔

آپ کی تحریک نہ جانے کتنے لاخیرے فیضان ناآشنا افراد کے لیے تعمیر کا باعث بن کر بلندیوں اور آفاق تک جا پہنچی ،اخذو تحصیل کی مثالی لیاقت کے ساتھ ساتھ لینے اور دینے کے فن میں بھی طاق واقع ہوئے ہیں ،آپ سے مستفید ہونے والی ،ہند و بیرون ہند اور مدارس و جامعات کی ایک بڑی تعداد اس بات کی شاہد ہے ۔

اتنی کم عمری میں اتنی صلاحیت و لیاقت رکھنے والی ،علم و ثقافت فکرودعوت میں اس قدر تیزی سے ترقی کرنے والی ایسی شخصیت ماحول اور وسائل کی عدم فراہمی کے باوصف، بالیقین اپنی ہنر مندی ،صبر و قناعت ،ذاتی عزم و ہمت حوصلہ و استقامت ، مطلوبہ محنت اور وقت کی قدر و قیمت ؛_(جس کو توفیق الٰہی اور برکت ربانی نے اپنی آمیزش سے روشنی عطا کردی ہو) –ہی سے وجود میں آتی ہے ۔

اللہ تعالیٰ سلامت باکرامت رکھے ! آمین

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے