سلسلہ تعارف کتب (2): تکمیل الطب کالج لکھنؤ کی علمی خدمات

*سلسلہ تعارف کتب (۲)*

*تعارف نگار:ضیاء الحق خیرآبادی*

*نام کتاب:تکمیل الطب کالج لکھنؤ کی علمی خدمات*

*مولف:حکیم وسیم احمد صاحب اعظمی ( فاضل دیوبند)*

تکمیل الطب کالج ،لکھنؤ کی بنیاد آج سے ۱۲۰؍ سال پہلے حکیم عبدالعزیز صاحب (وفات:۱۳/اکتوبر۱۹۱۳ء)نے جولائی ۱۹۰۲ء میں رکھی تھی ، نہ جانے کس اخلاص وللٰہیت کے ساتھ اس کی بنیاد رکھی گئی تھی کہ سواسوسال گزرجانے کے بعد بھی ہنوز اس کا فیض جاری وساری ہے ، اس بافیض ادارہ سے صرف برصغیر ہی نہیں بلکہ افغانستان ووسط ایشیا کی ریاستیں بھی فیضیاب ہوئیں ۔

زیر نظر کتاب اسی بافیض ادارہ کی مبسوط تاریخ ہے ، جو اس کے ایک لائق ترین فاضل حکیم وسیم احمد صاحب اعظمی(ولادت :17 جون 1956ء) کے قلم سے لکھی گئی ہے۔ حکیم صاحب ضلع اعظم گڈھ سے تعلق رکھتے ہیں اور مستقل قیام لکھنؤ میں ہے، ابتدائی تعلیم ضلع اعظم گڈھ میں ہوئی، فضیلت کی تکمیل ۱۹۷۴ء میں *دارالعلوم دیوبند* سے کی، اس کے بعد فن طب کی تکمیل *تکمیل الطب کالج لکھنؤ* سے کی ۔ زمانۂ طالب علمی سے ہی قرطاس وقلم سے رشتہ استوار رہا۔ فن طب، تاریخ طب اور طبی ادبیات حکیم صاحب کی دلچسپی کے خصوصی موضوعات ہیں ، اس پر ان کی پچیس سے زائد کتابیں اور سو سے زائد مقالات ہیں۔

کتاب نو ابواب اور بڑی سائز کے ۲۸۸؍ صفحات پر مشتمل ہے ۔ اس میں مدرسہ تکمیل الطب کی تاریخ ، لکھنؤ ودہلی طبی اسکول کی معرکہ آرائیاں اور اس کی تفصیلات، تکمیل الطب کے بانی حکیم عبدالعزیز کے والد حکیم محمد یعقوب(وفات: 2 ستمبر/ 1870ء) اور ان کے تلامذہ کے احوال وعلمی آثار کا تذکرہ ،فضلاء تکمیل الطب کا تذکرہ اور ان کے علمی آثار،اردو طبی صحافت اور ماہنامہ تکمیل الطب ،ان تمام موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔ کتاب کا پانچواں باب سب سے طویل اور بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کتاب سے معلوم ہوا کہ تکمیل الطب کالج کی پہلی بیچ میں اعظم گڈھ ضلع کےمولوی عبدالرحمن نامی ایک شخص تھے جن کا تعلق بیری ڈیہہ سے تھا ، ان کے حالات کے لئے تذکرۂ علماء اعظم گڈھ اٹھایا تو اس میں ان کا نام نہ ملا۔ کتاب کے آٹھویں باب میں فضلاء تکمیل الطب کے تمام علمی آثار کو جمع کردیا ہے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ طبی دنیا پر اس ادارہ کا کتنا بڑا احسان ہے۔

کتاب کی زبان بڑی شستہ وشگفتہ ہے ، دوران مطالعہ اندازہ ہوا کہ امانت ودیانت کا مصنف نے مل پورا پورالحاظ کیا ہے ، انھوں نے جن کتابوں کو براہ راست نہیں دیکھا ہے اور اس کا ذکر کیا تو صاف لکھ دیا ہے کہ میں نے اس کو نہیں دیکھا ہے ، فلاں کتاب پر اعتماد کرتے ہوئے میں اس کو لکھ رہا ہوں ، تاریخ طب سے دلچسپی رکھنے والوں کے لئے یہ کتاب ایک بیش بہا تحفہ ہے ۔

ضیاء الحق خیرآبادی

۲۴؍ ذی قعدہ ۱۴۴۳ھ مطابق ۲۵؍ جون ۲۰۲۲ء سنیچر

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے