زجاجة المصابيح: حدیث کا ایک عظیم ذخیرہ

حضرت امام انور شاہ کشمیری کے معاصر محدث دکن مولانا ابو الحسنات سید عبد اللہ حیدرآبادی نے "مشکاة المصابیح” کے طرز پر حدیث کا ایک جامع ذخیرہ بنام "زجاجة المصابیح” تصنیف کیا تھا، جس میں بطور خاص درج ذیل امور کو مد نظر رکھا تھا:
▪︎ ہر باب کے تحت اکثر صحیح وحسن احادیث کو جمع کیا ہے۔
▪︎ ابوابِ احکام میں مذھب حنفی کے دلائل کو باب کی بنیاد بنایا ہے۔
▪︎ مذھب حنفی کے اقوال راجحہ کی تعیین اور ان کے دلائل ذکر کیے ہیں۔
▪︎ رواة حدیث کے سلسلے میں جرح و تعدیل کو ذکر کیا ہے، اور مختلف فیہ رواة کے بارے میں ایک رائے کو ترجیح دی ہے۔
▪︎ جن احادیث شریفہ میں ظاہری تعارض نظر آتا ہے، ان کے تعارض کو مختصر تقریر کے ذریعے ختم کیا ہے اور حدیث کے صحیح محمل کی تعیین فرمائی ہے۔
▪︎ فقہ حنفی میں حدیث کی مصدریت کو واضح کیا ہے اور ان لوگوں کے اعتراض کو جو فقہ حنفی کو قیاس و رائے پر منحصر مانتے ہیں غلط ثابت کیا ہے۔
▪︎ غریب الحدیث یعنی احادیث میں وارد مشکل الفاظ کی وضاحت فرمائی ہے۔
▪︎ مصنف نے بذات خود اس کتاب کا حاشیہ بھی تحریر فرمایا ہے، جس کی جامعیت دیگر حواشی و شروحات کے مطالعہ سے مستغنی کر دیتی ہے۔ مزید یہ کہ حاشیہ میں حدیث کی شرح کے علاوہ فن حدیث کی نفیس ابحاث بھی کا اضافہ فرمایا ہے۔
ان کے علاوہ دیگر امتیازات کی حامل اس کتاب کو مصنف کے علماء و محدثین نے پسند فرمایا ہے۔ جیسا کہ حضرت علامہ کشمیری نے اس کتاب کے بارے میں فرمایا: "یہ مفید کتاب اس وقت اور زمانے کا امتیاز اور شان ہے۔ اور فن حدیث میں تالیف کی گئیں کتابوں میں سے ایک اہم کتاب ہے۔”
ایک عرصے قبل استاذ محترم مولانا ابو سہل محمد سعد صاحب نے حضرت ڈاکٹر مولانا محمد الیاس فیصل صاحب کے مشورے سے اس کتاب پر جامع تحقیقی کام شروع کیا تھا، اور پوری کتاب کی احادیث کی تحقیق وتخریج کو انتھک کوششوں کے بعد مکمل کیا۔ اس گراں قدر محنت میں اپنے طلبہ کی علمی تربیت اور ان میں علمی تحقیق کا شوق پیدا کرنے کے لئے ان کو اس کام میں شریک کیا۔ جن میں سے ایک راقم السطور بھی ہے، بحمد اللہ جسے استاذ محترم کے ذریعے اس عظیم کتاب کی خدمت میں شریک ہونے کا شرف حاصل ہوا۔
کتاب "زجاجة المصابیح” مصنف کے زمانے میں چھپی تھی اور مرور زمانہ کے ساتھ نوادرات میں اس کا شمول ہوگیا۔ کچھ سالوں پہلے مکتبة البشری کراچی نے کتاب کو کمپیوٹر کمپوزنگ کرکے چھاپا تھا، لیکن کتاب میں تصحیفات اور سقطات باقی تھے، اور احادیث کی تخریج بھی نا کافی و نا مکمل تھی، اب الحمد للہ طبع ہذا میں مذکورہ خامیوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ مزید دیگر امور کا خیال کیا گیا جس کی تفصیل ذیل میں درج ہے
▪︎ احادیث کی مختصر مگر جامع تخریج کی گئی ہے۔
▪︎ تمام احادیث شریفہ پر اور بالخصوص احناف کے مستدلات پر کبار محدثین کے حکم کو نقل کیا گیا ہے۔
▪︎ حاشیہ میں دیگر مصادرِ حدیث سے حنفیہ کے مزید مستدلات مع حکم جمع کیا گیا ہے۔
▪︎ احادیث کے شواہد کو ذکر کیا گیا ہے جس سے دلیل کو تقویت حاصل ہو۔
▪︎ مصنف کے حاشیہ کو مزید منقح ومحقق کیا گیا ہے نیز طباعتی اغلاط کو ختم کیا گیا ہے۔
▪︎ رواة حدیث پر حسب ضرورت کلام کیا گیا ہے۔
▪︎ کتاب میں مذکور اعلام کے تراجم کو بھی ذکر کیا گیا ہے۔
بفضلہ تعالٰی یہ کتاب دو ماہ قبل انتہائی عمدہ اور خوبصورت طباعت کے ساتھ ایک نئے قالب میں وجود میں آئی تھی، لیکن راقم السطور کے شدید انتظار کے با وجود حاصل نہ ہوسکی تھی، اس کی وجہ یہ تھی کہ طباعت بیروت میں ہوئی تھی، اور ملک لبنان کے حالات کی وجہ سے مدینہ منورہ آنے تک تاخیر ہوتی رہی، بالآخر کل دوپہر (بہ تاریخ 25 اپریل مطابق 24 رمضان 1443) استاذ محترم کا میسج ملا "کتاب پہنچ گئی ہے، گھر آجائیں۔” پھر تو جہاں تھے وہیں سے ان کے گھر کا رخ کیا اور کتاب لینے پہنچ گیا۔
تمنا یہ ہے کہ یہ کتاب مدارس کے نصاب میں شامل کر لی جائے تو طلبہ کو علم حدیث پڑھنے میں مزید آسانی ہو، اور فقہ حنفی کے دلائل کو مرتب ومنقّح پڑھنے اور فقہ حنفی میں حدیث کی مصدریت کو سمجھنے میں مدد ملے، تاکہ وہ فقہ حنفی جس کو دفاعی انداز میں پڑھایا جاتا رہا ہے اب اسے مرکزیت کے ساتھ پڑھے اور سمجھیں۔
اللہ رب العزت سے دعا و التجاء ہے اس محنت کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت سے نوازیں اور اس کتاب کو علماء طلبہ اور طالبان حدیث کے لئے نفع بخش بنائیں۔

Source: Ahmad Khurshid (Facebook)

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے