محمد اللہ خلیلی قاسمی
مرکزالمعارف ایک ممتازغیر سرکاری سماجی و فلاحی تنظیم ہے جو شمال مشرقی ہند کے سات صوبوں کے علاوہ ملک کے کچھ دیگر حصوں میں بھی سر گرم عمل ہے۔ اس کا ہیڈ کوارٹر ہوجائی ضلع نوگاؤں آسام (انڈیا) میں واقع ہے۔ تعلیم، زراعت، علاج ومعالجہ،طباعت، آب کاری، فساد ات اور حادثات کے متاثرین کے لیے راحت رسانی اور تعمیر نو، ملازمت رخی پروگرام اور ماحولیاتی ترقی وغیرہ کے میدان میں یہ تنظیم ایک بے مثال اور قائدانہ کردار ادا کر رہی ہے۔ مرکزالمعارف اس خطے کی سب سے بڑی غیر سرکاری تنظیم ہے۔
مرکزالمعارف نے لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے علاہدہ طور پراسلامی انگلش میڈیم اسکولز قائم کیے ہیں اورتعلیمی ادارے قائم کرنے میں مالی تعاون پیش کیا ہے جہاں ہزاروں بچوں کو تعلیم دی جاتی ہے۔ مرکزدارالیتامی (گوالپاڑہ، آسام) میں فی الحال ۳۹۷ بچے اور ۲۰۳ بچیاں دو مختلف کیمپس میں قیام پذیر ہیں۔ یہ شمال مشرقی ہند کا سب سے بڑا دارالیتامی ہے۔ نوگاؤں (آسام) کے یتیم خانہ میں سو یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت اور قیام و طعام کا انتظام ہے جب کہ منی پور میں واقع ’اتھوکھنگ دارالیتامی‘ میں ۲۱۵بچوں کی تعلیم و تربیت کا پورا بند و بست ہے۔ مرکزالمعارف کے تحت کل ۴۳۷ دینی مکاتب چل رہے ہیں جہاں ایک مکتب میں اوسطاََ سو طلبہ کو تعلیم دی جاتی ہے۔تعلیمی پروگرام کے تحت مرکز نے پبلک لائبریری ، باصلاحیت غریب طلبہ کے لیے وظائف کتابوں اور داخلہ و امتحان فیس کی فراہمی،بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ملازمت رخی ٹریننگ کا بھی انتظام کرتا ہے۔ مرکز تعلیمی لحاظ سے پس ماندہ علاقوں میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے کے لیے سیمینار اور سیمپوزیم وغیرہ کا بھی انعقاد کرتا ہے۔ ہر سال مرکز لیاقت جوئی امتحان بھی منعقد کرتا ہے اور اہم کورسوں کے بارے میں اطلاعات فراہم کرتا ہے۔ادارہ اس شعبے کے تحت ہر سال امتحانات میں ممتاز آنے والے طلبہ کے لیے انعامی جلسہ بھی منعقد کرتا ہے۔ مرکزنے آسام میں صد فی صد تعلیمی پروگرام شروع کیاہے۔
تعلیمی پروگرام کے علاوہ مرکز المعارف غرباء کو ماہانہ امداد، شادی کے لیے امداد،اجتماعی شادی پروگرام ،پینے کے پانی کی فراہمی کا بھی انتظام کرتا ہے۔ نسلی و فرقہ وارانہ فسادات کے علاوہ ہر سال سیلاب اور دیگر حادثات سے متاثرہزاروں لاکھوں امداد فراہم کرتا ہے۔ صحت عامہ کے تحت مرکزنے ہسپتال قائم کیا ہے۔ مرکز سیلاب متاثرہ اور حادثہ زدہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگاتا ہے۔نیز غریب مریضوں کو دوائیں تقسیم کرتا ہے اورعلاج معالجہ کے لیے ان کو مالی تعاون بھی پیش کرتا ہے۔ زرعی پروگرام کے تحت کسانوں کے لیے ٹریننگ کیمپ لگاتا ہے،آب و ہوا کو آلودگی اور کثافت سے محفوظ رکھنے کے لیے مرکزالمعارف ماحولیاتی پروگرام چلاتا ہے اور پیڑ پودے لگانے کے متلعق بیداری پیدا کرتا ہے۔
مرکز المعارف کی ایک اہم شاخ ممبئی میں مرکز المعارف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹرممبئی کے نام سے قائم ہے جہاں جدید دور کے تقاضے کے پیشِ نظر دعوت وتبلیغ کے مقصد کے لیے فضلائے مدارس کی تربیت و تعلیم کا انتظام ہے۔اب تک اس پروگرام کے تحت تقریباََ سو علمائے کرام کو انگلش، کمپیوٹر، انٹرنیٹ اور ترجمہ و تالیف کی تعلیم دی جاچکی ہے۔ علماء میں تحریر و تقریر کی صلاحیت پیدا کرنے پر خاص دھیان رکھا جاتا ہے۔اہم اور مفید کتابوں کے انگلش ،اردو اور عربی زبانوں میں ترجمے کیے جاتے ہیں۔اس ادارے سے مستفید ہونے والے علمائے کرام ملک و بیرون ملک نہایت اہم اور مفید مناصب پر کام کر رہے ہیں۔
2009 میں لکھی گئی ایک مختصر تحریر