علم وعمل کاکوہ گراں جاتا رہا
🖊️ مناظر اسلام حضرت مولانا محمد آصف اعظمی قاسمی🖊️
( بیاد استاذ العلماء مفسر قرآن حضرت مولاناعبدالستار صاحب معروفی رحمہ اللہ برداللہ مضجعہ)
آج عربی کا معروف شعر تھوڑی ترمیم کےساتھ پڑھنےکو جی چاہتا ہے
وماکان قیس ھلکہ ھلک واحد
و لکنه بنیان قوم تھدما
اسلیے کہ اس شعر کے حقیقی مصداق دور حاضر میں بہت کم دکھاٸی دیتے ہیں باجودے کہ شعر توباربار پڑھاجاتاہے.
الحاصل ہمارےدرمیان سےآج بتاریخ ٢٥/ جولاٸی رات ٩/بجے
پورہ معروف جیسے علمی قصبہ سےایک ایسا علمی آفتاب وماہتاب ہمیشہ کیلیےروپوش ہوگیاجس کی علمی و ادبی تابانی تقریبا ٦٠/سال تک ظاھر وباہر رہی مختلف مدارس میں اپنافیض جاری رکھنے کے بعد مشرقی یوپی کی معروف درسگاہ جامعہ حسینیہ لال دروازہ جونپور آخری پڑاٶ ثابت ہوا جہاں تقریبا تین دھاٸیاں پورے علمی جاہ و جلال کےساتھ گذریں.
باری تعالی نے بہت اہم خوبیوں سےنوازا تھا علوم عقلیہ و نقلیہ میں یکساں تعمق تھا ، سہ لسانی (عربی اردو فارسی ) شعروادب نثر ونظم کی فنی باریکیوں پرگہری قدرت تھی بہت سے شعراء اپنے کلام میں عمدگی پیداکرنے کیلیے اصلاح لیاکرتے تھے اس باب میں سب سےزیادہ نصیبہ ملا تھا شہنشاہ ترنم قاری خوش الحاں عالی جناب قاری محمود عالم صاحب بلیاوی کو جن کو سب سےزیادہ معیت حاصل رہی اور خوب قدردانی کی جسکانتیجہ ہے حسن ترنم کےساتھ فنی لحاظ سے کلام کوعروج حاصل ہوا.
👑 حضرت کے خصاٸص 👑
علمی استحضار
علوم عقلیہ و نقلیہ میں علماء متقدمین کی مثال
حق گوٸی وبےباکی
عبادات میں اعلی درجہ کاانہماک
شب بیداری کےخوگر
نمازکی اداٸیگی میں سفر وحضر میں یکساں تصلب ادنی درجہ کاتساہل حد امکان سے باہر
کم خرچ وسادگی پسند
ہرکس وناکس کوشرف کلامی سے نوازنا
وقت پرمیسرکھانےپر کسی طرح کے اباء سےمکمل پرہیز
سوال کرنے والےطلبہ کوسوفیصد اطمینان فراہم کرنا
دوران درس واقع ہوجانے والی غلطیوں کااقرار کرنا اوربرسرعام رجوع کرنےمیں تامل نہ کرنا۔
تفسیری نکات پر گھنٹوں شرح وبسط کےساتھ کلام کرنا
انہی صفات حمیدہ کی بنا پر جامعہ کاہرفرد مولانا کی قدردانی کرتا بطورخاص (اللہ سلامت رکھے) حضرت مولانا توفیق احمدصاحب زید مجدہ کو جنھوں نے مولانا کاہرموقع پرخیال کیا .
باری تعالی سب کو عافیت عطافرما.
آمین