علمائے دیوبند کی قرآن و علوم قرآن کی خدمات

علمائے دیوبند کی قرآن و علوم قرآن کی خدمات
مولانا محمد اللہ قاسمی
دارالعلوم دیوبند

علمائے دیوبند نے درس و تدریس، وعظ و نصیحت اور دوسرے مشاغل کے ساتھ ساتھ تصنیف و تالیف کے میدان میں جو عظیم الشان کارنامے انجام دیئے ہیں وہ نہ صرف برصغیر کے مسلمانوں کے لیے بلکہ دنیائے اسلام کے لیے بھی ایک قابل فخر سرمایہ ہے۔ علوم دینیہ میں سے متعلق کوئی علم وفن ایسا نہیں ہے جس میں ان کی تصنیفات و تالیفات موجود نہ ہوں، ان میں بڑی بڑی ضخیم کتابیں بھی ہیں اور چھوٹے چھوٹے رسالے اور کتابچے بھی ہیں، یہ کتابیں زیادہ تر تو اردو اور عربی و فارسی زبانوں میں ہیں مگر ان کے علاوہ دیگر علاقائی اور بین الااقوامی زبانوں میں بھی ان کی کتابیں ہیں۔تصنیف و تالیف کے میدان میں فضلائے دارالعلوم نے جو قابل قدر خدمات انجام دی ہیں وہ برصغیر کی تاریخ میں اپنی مثال آپ ہیں ۔
قرآن کریم اسلام کی بنیاد اور شریعت کی اساس ہے۔ ظاہر ہے کہ وہ سب سے زیادہ لائق توجہ ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ علمائے دیوبند نے قرآن کریم و علوم القرآن پر ایک عظیم الشان ذخیرہ چھوڑا ہے۔ یہ وراثت انھیں حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اور ان کے خانوادہ سے حاصل ہوئی۔ حضرت شاہ صاحب نے بدلتے ہوئے سیاسی و سماجی اور ملکی و عالمی حالات کے پیش نظر ضروری محسوس کیا کہ قرآن کریم کا متداول زبانوں میں ترجمہ کیا جائے اور اس کے علوم و معارف کو امت کے سامنے پیش کیا جائے، چناں چہ انھوں نے خود قرآن کریم کا فارسی زبان میں ترجمہ کیا جو اس وقت کے ہندوستان کی علمی زبان تھی۔ دوسری طرف آپ نے اصول تفسیر میں الفوز الکبیر جیسی محققانہ کتاب تصنیف فرمائی۔ آپ کے بعد آپ کے فرزندوں میں حضرت شاہ عبد العزیز دہلوی نے فارسی زبان میں تفسیر عزیزی تالیف فرمائی ۔ شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کے دیگر دو صاحب زادوں حضرت مولانا عبد القادر صاحب اور شاہ رفیع الدین صاحب نے اس زمانے کی عوامی زبان اردو میں قرآن کریم کا بالترتیب با محاورہ اور تحت اللفظ ترجمہ کیا جو بعد کے اردو زبان کے تمام ترجموں کی بنیاد بنا۔
علمائے دیوبند نے بھی اس وراثت کو آگے بڑھاتے ہوئے قرآن اور قرآنی علوم پر جو بیش بہا مواد اکٹھاکیا اس کا دائرہ اتنا وسیع ہے کہ اس کے مقابلہ میں برصغیر کی کوئی جماعت ان کی خدمات کے عشر عشیر کو بھی نہیں پہنچ سکتی۔ پروفیسر ڈاکٹر صلاح الدین یوسف (پاکستان) کی تحقیق کے مطابق ١٩٩٠ء تک تقریباً تین سو علمائے دیوبند نے قرآن کریم کو اپنا موضوع بنایا اور ٢١ زبانوں میں قرآن کی خدمات انجام دیں۔ مختلف زبانوں میں قرآن کریم کے ٨٤ تراجم کیے گئے ہیں اور تقریباً دو سو مکمل اور نامکمل مطبوعہ تفسیریں لکھی گئی ہیں ۔ علوم القرآن کے حوالہ سے علمائے دیوبند نے ٣٤ موضوعات پر کتابیں لکھی ہیں جس میں ٢٠احکام القرآن پر، ٣٣ اصول تفسیر و تراجم پر، ٦ اعجاز القرآن پر، ١٠ فصاحت و بلاغت پر، ١٥ تاریخ قرآن پر ، ٣ ارض القرآن پر، ٤٤ قصص القرآن پر، ٢٩ لغات القرآن پر، ٨ فضائل قرآن پر، ١٥ تاریخ تجوید پر، ١٢٠ تجوید و قرأت پر، ١٥ اسباب نزول قرآن پر، ١٤ قرآنی ادعیہ پر، ٧ اسمائے حسنیٰ پر،١٩ گمراہ فرقوں کی تفسیری آراء کے رد میں، ٥ قرآنی انڈیکس پر، ٥ فلسفۂ قرآن پر اور تقریباً سو کتابیں متفرق قرآنی موضوعات پر لکھی گئی ہیں۔ (پندرہ روزہ نجات پشاور، ڈیڑھ سو سالہ خدمات دارالعلوم دیوبند کانفرنس نمبر، ص ٤٣٨) ١٩٩٠ء کے بعد علمائے دیوبند کی جو تصنیفات وجود میں آئی ہیں وہ ان کے علاوہ ہیں۔
ترجمۂ قرآن ، تفسیر اور علوم قرآنی پرعلمائے دیوبند کی تصنیفات
علمائے دیوبند کی تمام قرآنی خدمات کا احاطہ تو نہیں کیا جاسکتا ، تاہم ذیل کے صفحات میں کچھ اہم تراجم قرآن (اردو اور دیگر زبانوں کے ) ، نیز تفسیر، علوم القرآن اور متعلقات قرآن سے متعلق مشہور کتب کی فہرست پیش خدمت ہے:
تراجم قرآن:
(١) ترجمۂ قرآن مجید، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی
(٢) ترجمہ و تفسیر ، حضرت مولانا عاشق الہٰی میرٹھی
(٣) ترجمۂ قرآن مجید، حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی
(٤) ترجمۂ قرآن، سحبان الہند مولانا احمد سعید دہلوی
(٥) توضیح القرآن، مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب
(٦) ترجمۂ قرآن مجید (کشمیری)، مولانا محمد یوسف شاہ کشمیری
(٧) ترجمۂ شیخ الہند (ہندی)، مولانا سید ارشد مدنی صاحب و جناب محمد سلیمان صاحب
(٨) ترجمۂ شیخ الہند(گجراتی)، مولانا غلام محمد صادق راندیری
(٨) ترجمۂ شیخ الہند ( فارسی) باہتمام حکومت افغانستان شائع شدہ ١٩٤٠ء
(٩) ترجمۂ شیخ الہند و تفسیر عثمانی (پشتو)
(١٠) ترجمۂ قرآن بنگالی، مولانا محمد طاہر صاحب
(١٢) ملخص معارف القرآن بنگالی(حضرت مفتی محمد شفیع صاحب) ترجمہ: مولانا محی الدین خان
(١٣) ترجمہ قرآن آسامی، مولانا شیخ عبد الحق آسامی
(١٤) ترجمہ و تفسیر قرآن تیلگو، مولانا عبد الغفورکرنولی فاضل دیوبند
(١٥) ترجمہ قرآن کنڑ(حضرت تھانوی) ، دارالاشاعت بنگلور ١٩٦٦ء
(١٦) انگلش ٹرانسلیشن آف دی قرآن، مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب
(٢٠) انوارالقرآن (پشتو زبان )، مولانا سید انوارالحق صاحب کاکاخیل
(٢١) ترجمۂ قرآن (گوجری کشمیری زبان) ، مولانا فیض الوحید صاحب
تفاسیر قرآن :
(١) تفسیر بیان القرآن، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی
(٢) تفسیر عثمانی (موضح الفرقان حاشیہ ترجمہ شیخ الہند)، حضرت مولانا شبیر احمد عثمانی دیوبندی
(٣) تفسیر معارف القرآن، حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب
(٤) تفسیر معارف القرآن، حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلوی
(٥) شرح تفسیر بیضاوی، حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلوی
(٦) تفسیر ثنائی (اردو)، مولانا ثناء اللہ امرتسری
(٧) تفسیر احمدی ، مولانا احمد علی لاہوری
(٨) ہدایت القرآن (٩پارے)، مولانا محمد عثمان کاشف الہاشمی
(٩) ہدایت القرآن تکملہ، مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری مدظلہ
(١٠) درسِ قرآن، مفتی ظفیر الدین صاحب مفتاحی
(ا١) تفسیر القرآن، مولانا شائق احمد عثمانی
(١٢) بیان القرآن (اول، دوم)، مولانا احمد حسن صاحب
(١٣) احسن التفاسیر، مولانا سید حسن دہلوی
(١٤) تفسیر کلام الرحمن، مولانا غلام محمد صاحب
(١٥) تفسیر القرآن بکلام الرحمن (عربی)، مولانا ثناء اللہ امرتسری
(١٦) تفسیر درس قرآن، مولانا عبدالحی فاروقی
(١٧) تقریر القرآن، مولانا محمد طاہر صاحب دیوبندی
(١٨) تفسیر حبیبی، مولانا حبیب الرحمن صاحب مروانی
(١٩) مفتاح القرآن، مولانا شبیر ازہر میرٹھی
(٢٠) تفسیر قرآن ، مولانا سرفراز خان صفدر صاحب
(٢١) مستند موضح فرقان، موانا اخلاق حسن قاسمی دہلوی
(٢١) تفسیر تقریر القرآن، مولانا عزیز الرحمن صاحب بجنوری
(٢٢) تفسیر تعلیم القرآن، مولانا قاضی زاہد الحسینی صاحب
(٢٣) معالم العرفان فی دروس القرآن، مولانا صوفی عبد الحمید سواتی
(٢٤) جواہر التفاسیر، مولانا عبدالحکیم لکھنوی
(٢٥) درسِ قرآن، قاری اخلاق احمد صاحب دیوبندی
(٢٦) تفسیر بیان السبحان، مولانا عبدالدائم الجلالی
(٢٧) انوار القرآن، مولانا محمد نعیم صاحب دیوبندی
(٢٨) حاشیہ تفسیر بیضاوی (عربی)، حضرت مولانا عبدالرحمن امروہوی
(٢٩) ترجمہ تفسیر جلالین، حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب
(٣٠) حاشیہ تفسیر جلالین ، مولانا حبیب الرحمن دیوبندی
(٣١) حاشیہ جلالین عربی ، مولانا احتشام الحق کاندھلوی
(٣٢) ترجمہ تفسیر ابن عباس، مولانا عبدالرحمن کاندھلوی
(٣٣) ترجمہ تفسیر مدارک، مولانا سید انظر شاہ مسعودی کشمیری
(٣٤) ترجمہ ابن کثیر، مولانا انظر شاہ مسعودی کشمیری
(٣٥) معالم التنزیل، مولانا محمد علی صدیقی کاندھلوی
(٣٦) حواشی قرآن مجید مترجمہ شا ہ عبدالقادر، حضرت مولانا احمد لاہوری
(٣٧) کمالین ترجمہ جلالین، حضرت مولانا محمد نعیم صاحب دیوبندی
(٣٨) جمالین شرح جلالین، مولانا محمد جمال میرٹھی
(٣٩) تفسیر الحاوی (تقریر بیضاوی)، مولانا جمیل احمد،مفتی شکیل احمد
(٤٠) تفسیر سورۂ حجرات، علامہ شبیر احمد عثمانی
(٤١) تفسیر سورۂ بقرہ، مولانا عبدالعزیز صاحب ہزاروی
(٤٢) الدرر المکنون فی تفسیر سورة الماعون، پروفیسر حکیم عبدالصمد صارم صاحب
(٤٣) تفسیر سورۂ فاتحہ، یونس، یوسف، کہف، مولانا احمد سعید صاحب دہلوی
(٤٤) احسن البیان فی ما یتعلق بالقرآن ، مولانا اشفاق الرحمن کاندھلوی
(٤٥) مرآة التفسیر، مولانا اشفاق الرحمن کاندھلوی
(٤٦) مقدمہ علی تفسیر البیضاوی، مولانا اشفاق الرحمن کاندھلوی
(٤٧) فیض الکریم تفسیر قرآن عظیم، مولانا صبغت اللہ صاحب
(٤٨) کشف القرآن، مولانا محمد یعقوب صاحب شرودی
متعلقات قرآن:
(١) اسرار قرآنی، حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی
(٢) مشکلات القرآن (عربی)، حضرت مولانا سید انور شاہ کشمیری
(٣) سبق الغایات فی نسق الآیات، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی
(٤) آداب القرآن، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی
(٥) یتیمة البیان، مولانا محمد یوسف بنوری
(٦) علوم القرآن، مفتی تقی عثمانی صاحب
(٧) علوم القرآن، مولانا عبیداللہ اسعدی قاسمی
(٨) علوم القرآن، مولانا شمس الحق افغانی صاحب
(٩) احکام القرآن، مولانا شمس الحق افغانی صاحب
(١٠) مفردات القرآن ، مولانا شمس الحق افغانی صاحب
(١١) مشکلات القرآن ، مولانا شمس الحق افغانی صاحب
(١٢) حکمت النون، مولانا محمد طاہر صاحب دیوبندی
(١٣) تلاوة القرآن، مولانا وصی اللہ صاحب الہ آبادی
(١٤) فیض الرحمن، مولانا یعقوب الرحمن عثمانی
(١٥) حل القرآن، حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی
(١٦) ہدیة المہدیین فی آیة خاتم النّبیین، حضرت مولانا مفتی شفیع صاحب دیوبندی
(١٧) لغات القرآن، مولانا قاضی زاہد الحسینی صاحب
(١٨) تذکرة المفسرین، مولانا قاضی زاہد الحسینی صاحب
(١٩) ضرورة القرآن، مولانا قاضی زاہد الحسینی صاحب
(٢٠) بیان القرآن علی علم البیان، مولانا ثناء اللہ امرتسری
(٢١) روح القرآن، علامہ شبیر احمد عثمانی
(٢٢) اعجاز القرآن، حضرت مولانا شبیر احمد عثمانی دیوبندی
(٢٣) التحریر فی اصول التفسیر، مولانا محمد مالک کاندھلوی
(٢٤) منازل العرفان فی علوم القرآن، مولانا محمد مالک کاندھلوی
(٢٥) العون الکبیر شرح الفوز الکبیر، حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری
(٢٦) الفوز العظیم شرح اردو الفوز الکبیر، مولانا خورشید انور صاحب فیض آبادی
(٢٧) الروض النضیر شرح اردو الفوز الکبیر، مولانا حنیف گنگوہی
(٢٨) الخیر الکثیر شرح اردو الفوز الکبیر، مفتی امین صاحب پالنپوری
(٢٩) السراج المنیر ترجمہ تفسیر کبیر اول،مولانا شیخ عبدالرحمن صاحب
(٣٠) التنقید السدید علی التفسیر الجدید، ابوالمآثر مولانا حبیب الرحمن اعظمی
(٣١) تدوین قرآن، حضرت مولانا مناظر حسن گیلانی
(٣٢) تاریخ تدوین القرآن ، مولانا مصطفی اعظمی
(٣٣) تاریخ قرآن ، مولانا عبد الصمد صارم
(٣٤) التعوذ فی الاسلام، حضرت مولانا طاہر قاسمی
(٣٥) دینی دعوت کے قرآنی اصول، حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب
(٣٦) فہم قرآن، حضرت مولانا سعید احمد اکبر آبادی
(٣٧) قصص القرآن، حضرت مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی
(٣٨) منحة الجلیل، حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن عثمانی
(٣٩) وحی الٰہی، حضرت مولانا سعید احمد اکبرآبادی
(٤٠) قرآن پاک آپ سے کہا کہتا ہے؟، حضرت مولانا منظور احمد نعمانی
(٤١) ذخیرة الجنان فی فہم القرآن، مولانا سرفراز خان صفدر صاحب
(٤٢) تفسیروں میں اسرائیلی روایات، مولانا نظام الدین اسیر ادروی
(٤٣) لغات القرآن، مولانا عبدالرشید نعمانی
(٤٤) منتخب لغات القرآن، مولانا نسیم احمد بارہ بنکوی
(٤٥) جائزہ تراجم قرآنی، مولانا محمد سالم قاسمی وغیرہ
(٤٦) قرآن اور اس کے حقوق، مفتی حبیب الرحمن خیرآبادی
(٤٧) قرآن محکم، مولانا عبد الصمد رحمانی
(٤٨) قرآن پاک اور سائنس، مولانا خلیل احمد صاحب
(٤٩) قرآن مجید اور انجیل مقدس، مولانا محمد عثمان فارقلیط
(٥٠) تذکیر بسورة الکہف، مولانا مناظر حسن گیلانی
تجوید و قرأت
دارالعلوم دیوبند نے فن تجوید و قرأت کی طرف بھی خصوصی توجہ کی اور ١٣٢١ھ /١٩٠٣ء میں باقاعدہ طور پر ایک مستقل شعبۂ تجوید قائم ہوا۔ تدریس کے لیے نظر انتخاب ممتاز ماہر فن حضرت قاری عبد الوحید خان الہ آبادی (م ١٣٦٥ھ) پر پڑی ۔ آپ استاذ الاساتذہ حضرت قاری عبد الرحمن مکی کے تلمیذ ارشد تھے۔ آپ دارالعلوم دیوبند میں کم و بیش ٤٥ سال تک خدمتِ قرآن کی مسند پر فائز رہے اور دارالعلوم کے سیکڑوں علماء نے آپ سے استفادہ کیا۔ آپ کے بعد حضرت قاری عبد الرحمن مکی کے دوسرے باکمال اور نامور ترین شاگرد حضرت قاری حفظ الرحمن پرتاپ گڈھی دارالعلوم کے شعبۂ تجوید کی مسند صدارت پر فائز کیے گئے۔ آپ کے زمانہ میں ملک و بیرون ملک سے فن تجوید و قرأت کے شائق طلبہ جوق در جوق آنے شروع ہوئے اور اس دور میں اس شعبہ کا فیض ملک سے باہر دور دراز تک پہنچ گیا۔آپ کو اس وقت کے دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث و صدر المدرسین حضرت مولانا حسین احمد مدنی کی سرپرستی اور ان کا خصوصی تعاون حاصل تھا۔ قرآن پاک کی تصحیح طالب علم کے لیے لازم قرار دی گئی اور بغیر مشقی و کتابی تعلیم کے سند نہ دیے جانے کا ضابطہ بنایا گیا۔
دوسری طرف حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نے تجوید قرآن پر گراں قدر کتب و رسائل تحریر فرمائے ۔ آپ کا رسالہ جمال القرآن آج برصغیر کے تمام اداروں میں نصاب تجوید میں داخل ہے۔ اس آخری دور میں مولانا قاری ابوالحسن صاحب اعظمی نے علم تجوید و قرأ ت مختلف موضوعات چھوٹی بڑی درجنوں کتابیں لکھیں اور تجوید و قرأ ت کے مختلف گوشوں پر تحقیقی مواد اکٹھا کر دیا ہے۔
دارالعلوم نے اس فن میں صرف عظیم الشان رجال کار ہی پیدا نہیں کیے بلکہ اسی کے ساتھ فن کی علمی، تصنیفی اور طباعتی خدمات کا نہایت شاندار سلسلہ قائم کیا۔ آج فن تجوید میں جو چھوٹی بڑی کتابیں اور رسائل و شروح نظر آتی ہیںاور جو کتابیں بیشتر مدارس میں داخل نصاب ہیں، وہ بلا واسطہ یا بالواسطہ دارالعلوم دیوبند ہی کے فیض یافتگان کی کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔
(١) جمال القرآن ، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی
(٢) تجوید القرآن (منظوم) ، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی
(٣) حق القرآن (منظوم) ، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی
(٤) تنشیط الطبع فی اجراء السبع، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی
(٥) وجوہ المثانی، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی
(٦) ہدیة الوحید، حضرت قاری عبد الوحید خان صاحب الہ آبادی
(٧) عنایات رحمانی شرح قصیدۂ شاطبیہ لامیہ (تین جلدیں)، مولانا قاری فتح محمد صاحب پانی پتی
(٨) اسہل الموارد شرح رائیہ للشاطبی، مولانا قاری فتح محمد صاحب پانی پتی
(٩) کاشف العسر شرح ناظمة الزھر للشاطبی، مولانا قاری فتح محمد صاحب پانی پتی
(١٠) مفتاح الکمال شرح تحفة الاطفال للجزری، مولانا قاری فتح محمد صاحب پانی پتی
(١١) تسہیل القواعد، مولانا قاری فتح محمد صاحب پانی پتی
(١٢) تنویر شرح التیسیر فی السبعہ ، قاری رحیم بخش صاحب پانی پتی
(١٣) الوجوہ المفسرہ (اردو ترجمہ)، قاری رحیم بخش صاحب پانی پتی
(١٤) تکمیل الاجر فی القراء ات العشر ، قاری رحیم بخش صاحب پانی پتی
(١٥) علم قرأت اور قرائے سبعہ، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(١٦) النفحة العنبریة شرح المقدمة الجزریة، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(١٧) النفحات القاسمیة شرح متن الشاطبیة ، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(١٨) التحفة الجمیلة شرح رائیہ للشاطبی، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(١٩) التبشیر شرح التیسیر، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٢٠) الفوائد الدریة ترجمة المقدمة الجزریة، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٢١) قواعد التجوید، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٢٢) قراء ات عشرہ کا حامل قرآن مجید، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٢٣) تیسیرالقراء ات فی السبع المتواترات، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٢٤) قرآنی املاء اور رسم الخط، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٢٥) رسم المصحف اور اس کے مصادر، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٢٦) کاتبین وحی، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٢٧) دربار رسالت کے نو قراء ، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٢٨) نعم الورود فی احکام المدود ، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٢٩) حسن الاقتداء فی الوقف والابتدائ، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٣٠) تحصیل الاجر فی القراء ات العشر، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٣١) حسن المحاضرات فی رجال القرا ء ات، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٣٢) مشکلات القراء ات، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی
(٣٣) اللولؤ المکنون فی روایة قالون، قاری عبد الرؤف بلندشہری
(٣٤) معین الطلبہ فی اجراء قرء أت السبعة ، قاری عبد الرؤف بلندشہری
(٣٥) دارالعلوم دیوبند اور خدمات تجوید و قرأت ، قاری ابوالحسن صاحب اعظمی

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے