*﷽*
*ولادت*
سرکاری دستاویزات کےمطابق آپ کی تاریخ پیداٸش 1جنوری1971ع ہےجب میں نےقمری تاریخ کااندازہ لگاناچاہاتو٣ذی قعدہ١٣٩٠ھ بروزجمعہ سامنےآیاتوشمسی اعتبارسےآپ کی مکمل عمرمبارک پچاس سال پانچ روزہوٸ اورقمری اعتبارسےتقریباباون سال پانچ ماہ اٹھارہ دن ہوٸ
واللہ اعلم
*خندہ روروشن جبیں*
آپ ماشاءاللہ خوبصورتی وخوب سیرتی کےحامل تھےپان کھانےکاشوق رکھتےلبوں پرپان کی سرخی آپکےحسن کواوردوبالاکردیتی
*سلسلہ تعلیم وتعلم*
آپ نےہندوستان کےمشہورومعروف مدارس میں داخلہ لےکروقت کےبڑےبڑےاہل علم حضرات سےاکتساب فیض کیاہے
جن میں سرفہرست
مدرسہ پوربالیان
فیض ہدایت رحیمی راٸپور
جامعہ مظاہرعلوم سہارنپور
جامعہ خادم الاسلام ہاپوڑ
اشرف العلوم رشیدی گنگوہ
پھرسب سےاخیرمیں ام المدارس مادرعلمی دارالعلوم دیوبندسے1992ع میں بعمر٢١سال سندفضیلت حاصل کی اوریہ بھی آپ کی سعادت رہی کہ زمانہ طالب علمی ہی میں آپ نےدیوبندسےچندکلومیٹرکےفاصلہ پرگاٶں بہیڑی کی جامع مسجدمیں امامت کےفراٸض بھی انجام دٸۓ(جس مسجدمیں فی الحال میرےگاٶں کےمولوی شاکرخدمت انجام دےرہےہیں)
*درس وتدریس*
بعدتحصیل علوم تکیہ مسجدپسونڈہ غازی آبادمیں امامت فرماٸ اورمدرسہ کی ذمہ داری کوبھی بخوبی نبھایاپھرجب میں 2011میں مرادنگرکی ایک مسجدمیں امامت کررہاتھاتواسوقت مرادنگرکےکچھ حضرات نےبتلایاکہ آپ کےگاٶں کےایک مولانارضوان تھےانھوں نےیہاں ستارہ مسجدمیں امامت کی ہےتوتب معلوم ہواکہ آپ نےشروع زمانہ میں غالبا1993یا1994میں مرادنگرمیں امامت بھی فرماٸ ہےاس کےبعدآپ نےمدرسہ نورالاسلام شاہ پیرگیٹ پرتقریباچارسال تک حدیث کی مشہورکتاب "مشکوة شریف"کادرس دیابعدہ جامعہ محمودیہ ‘ مدرسہ مدینةالعلوم موضع منڈالی میں خدمات انجام دےکرجامعہ مفتاح العلوم جلال آبادکارخ کیاجہاں دورہ حدیث کی متعددکتب
بخاری شریف
ابوداٶدشریف
مسلم شریف
ایک سال بیضاوی شریف
اورفی الحال تکمیل افتاکی بنیادی کتاب قواعدالفقہ آپکےزیردرس رہی
اللہ نےآپ کواپنےخزانہ غیب سےوہ علم اورقوت حافظہ عطافرمایاتھاکہ آپکودرس نظامی کی تمام کتابوں پرمکمل عبوراوردسترس حاصل تھاچنانچہ حدیث کادرس دیتےوقت آپ کےدرس میں حوالوں کی بھرمارہوتی تھی بعض تلامذہ کےبقول کبھی کبھی توایسی کتابوں کےنام بطورحوالہ پیش کیۓجاتےجن کونہ آنکھوں نےدیکھانہ کانوں نےسناچنانچہ طالبان علوم نبویہ کےدرمیان آپنے وہ مقبوليت حاصل کی جس کوبیان کرنےسےقلم قاصرہے
ساتھ ہی ساتھ آپکویہ بھی بتاتاچلوں کہ حضرت شیخ الحدیث علیہ الرحمةصرف ایک کامیاب اورمقبول مدرس ہی نہیں بلکہ عوام الناس کےدرمیان مقبول اورمحبوب خطیب بھی تھےچنانچہ آپ علاقہ کےمدارس کےسالانہ جلسوں میں شرکت فرماتےاورآپکےعلمی اورپرمغزخطاب کوسننےکےلیۓبھیڑامڈآتی جوکہ آپ کی مقبولیت ومحبوبیت کی علامت تھی
*سلسلہ بیعت وسلوک*
آپ کاپہلےاصلاحی تعلق مفتی فاروق صاحب شہیدمِنیٰ نوراللہ مرقدہ سےرہااورصرف تعلق ہی نہیں بلکہ تزکیہ نفس کےمراحل طےکرنےکےبعد آپ نےمفتی صاحب سےخلافت بھی حاصل کی حضرت مفتی صاحب کےوصال کےبعدپھرآپ نےشیخِ وقت ولٸ کامل حضرت مولاناسیدمکرم صاحب سنسارپوری دامت برکاتہم کی طرف رجوع کیااورخلافت حاصل کی
*سفرِحجازِمقدس*
ماشاءاللہ الحَمْدُ ِلله آپ نےدومرتبہ حجازمقدس کاسفرکیااورحجِ مبرورکی سعادت حاصل کی